اسرائیلی تنظیم نے ایک بیان میں کہا کہ اس کی جانب سے کی جانیوالی ابتدائی تحقیقات کے مطابق غزہ کے نشانہ باز کی جانب سے ایک اسرائیلی کو نشانہ بنائے جانے کے بعد اسرائیلی فوجیوں نے بہت سارے اقدامات اٹھائے جن میں ابو صبیخہ خاندان کے دو منزلہ مکان پر تین شیل داغنے کا عمل بھی شامل ہے۔
بتسلیم کے مطابق "اس شیلنگ کے نتیجے میں ایک ڈھائی سالہ بچی ھالہ ابو صبیخہ گھر کے صحن میں کھیلتے ہوئے شہید ہوگئی۔ ھالہ کی آنٹی اور اس کے دو کزن اس حملے کے نتیجے میں زخمی ہوئے۔”
انہوں نے بتایا کہ ابو صبیخہ خاندان کے مطابق اسرائیلی فوج اس سے پہلے کسی بھی آپریشن سے قبل رہائشیوں کو لائوڈ سپیکرز سے خبردار کردیتی تھی مگر اس دن کوئی اعلان نہیں کیا گیا تھا۔
بتسلیم کو ابو صبیخہ کے گھر پر ٹینک کے حملے کی کوئی وجہ معلوم نہیں ہوئی۔ ھالہ کے انکل جو کہ اس حادثے کے وقت گھر سے باہر تھے، کہتے ہیں کہ اس وقت علاقے میں مسلح فلسطینیوں کی کوئی نقل و حرکت دیکھنے میں نہیں آئی۔
تنظیم کے مطابق اس حملے کے نتیجے میں صرف ابو صبیخہ خاندان کے لوگ زخمی ہوئے تھے۔ تنظیم کے مطابق "شہریوں کے گھروں پر جان بوجھ بغیر کسی وارننگ کے حملہ کرنا اور وہ بھی شہریوں کو گھر خالی کرنے کی اطلاع دئیے بغیر انتہائی غیر قانونی ہے۔”