فلسطینی سیاسی جماعتوں کے درمیان مفاہمت پر پیش رفت کے باوجود فتح نے مغربی کنارے میں حماس کے حامیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھتے ہوئے قاھرہ میں سیاسی گرفتاریاں بند کرنے کے متعلق مذاکرات کے اگلے روز ہی حماس کے مزید سات کارکن حراست میں لے لیے ہیں۔
ایک روز قبل قاھرہ میں حماس کے ساتھ سیاسی گرفتاریوں کا باب کرنے کے لیے مصری نگرانی میں کمیٹی کی تشکیل کے باوجود فتح کے زیر انتظام اتھارٹی کی فورسز نے تاریخی شہر الخلیل سے ایک طالب علم اور شہر سلفیت سے چھ افراد کو اغوا کر لیا ہے۔
سلفیت کے علاقے قراوہ بنی حسان میں حماس کے پرچم لگانے کی پاداش میں اتھارٹی کی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے چھ نوجوانوں کو غائب کر دیا ہے۔ انٹیلی جنس ایجنسی کے ہتھے چڑھنے والے نوجوانوں میں انیس سالہ بلال علی عاصی، عبد العزیز حمد مرعی، عمر علی عاصی، براء عاصی، عبد اللہ عزام اور علی مرعی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ بلال عاصی اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے شہید مجاہد علی العاصی کے بیٹے ہیں۔ اسی طرح عبد العزیز مرعی اسرائیلی عقوبت خانوں میں مقید رمزی مرعی کے بھائی ہیں۔
ادھر فلسطینی اتھارٹی کی پری وینٹو فورسز نے نے الخلیل یونیورسٹی کے شرعیہ ڈیپارٹمنٹ کے ایک طالب محمد محمود خلایلہ کو یونیورسٹی کے دروازے کے سامنے سے اغوا کر لیا ہے۔
خلایلہ اس سے قبل متعدد مرتبہ اتھارٹی فورسز کے طلبی نوٹسز پر عمل درآمد سے انکار کرچکے تھا انہیں اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ حراست میں لیا جا چکا ہے۔