(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین اتھارٹی نے 1993 میں اوسلومیں ہونے والا اہم معاہدہ بھی ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین کے صدرمحمود عباس نے مقبوضہ بیت المقدس کے شہر رام اللہ میں اپنے دفتر میں ایک اہم ہنگامی اجلاس بلا یا جس میں فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سیکریٹری جنرل اور فلسطینی انتظامیہ کے مذاکراتی امور کے سربراہ صائب عريقات،تحریک فتح کی سینٹرل کمیٹی کے رکن حسین الشیخ، مقبوضہ بیت المقدس کے گورنر عدنان غیث اور فلسطین کے ایوان صدرے ترجمان نبيل أبو ردينہ سمیت اہم عہدیدارن نے شرکت کی ، ہنگامی اجلاس میں مقبوضہ مغربی کنارے کے بعض علاقوں کو اسرائیل میں ضم کیے جانے کے اعلان کردہ منصوبے پرغوروخوص کے ساتھ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے کہا کہ اب اسرائیل کو ایک قابض طاقت کی حیثیت سے دنیا میں متعارف ہونا ہوگا اور بوجھ بھی اٹھانا پڑے گا۔
اجلاس کے دوران محمود عباس نے امریکا اور اسرائیل کے ساتھ تمام طے شدہ معاہدوں کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینوں پر کیے جانے والے مظالم کی ذمہ داری امریکہ پر عائد کی اور کہا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ ساتھ امریکہ کو بھی ڈھائے جانے والے مظالم میں شریک سمجھتے ہیں۔
واضح رہے کہ محمود عباس کی جانب سے جن معاہدوں کوختم کرنے کا اعلان کیا ان میں 1993 میں اوسلومیں ہونےوالا اہم معاہدہ بھی شامل ہے ۔