(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فورسز نے اگر غزہ میں امداد پہنچے کی اجازت نہیں دی تو اسپتالوں میں جنریٹرز بند ہوجائیں گے جس کے باعث 10ہزار سے زائد زخمی فلسطینیوں کی زندگی داؤ پر لگ جائے گی۔
اقوام متحدہ کے ادرہ برائے صحت نے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے گذشتہ 12 روز سے جاری وحشیانہ بمباری اور شہر کی مکمل ناکہ بندی پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر کے اسپتالوں میں بجلی پانی اور خوراک اسرائیل کی جانب سے پہلے ہی بند کردی گئی ہے اور اب غزہ کے اسپتالوں کے پاس بیک اپ جنریٹر چلانے کے لیے صرف 48 گھنٹے کا ایندھن بچا ہے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے جاری بیان میں خبردار کیا ہے کہ اگر غزہ میں امداد پہنچائی جانے میں تاخیر کی گی تو اسپتالوں میں جنریٹرز بند ہوجائیں گے جس کے باعث 10ہزار سے زائد زخمی فلسطینیوں کی زندگی داؤ پر لگ جائے گی جن میں 70 فیصد بچے اور خواتین ہیں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی وحشیانہ بمباری میں اب تک غزہ میں تقریباً 3,480 فلسطینی شہید جبکہ 10 ہزار سے زائد زخمی ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔