غزہ پر غاصب صیہونی افواج کے مسلسل حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں ،عالمی برادری صیہونی افواج کو لگام دینے میں کردار ادا کرے۔مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کی جانب سے مسجد اقصی کی بے حرمتی
اور اہانت پیغمبر اکرم ایک ہی سازش کی کڑیاں ہیں،شدید مذمت کرتے ہیں۔۔ان خیالات کاا ظہار فلسطین فاؤنڈیشن پاکستا ن کی مرکزی سرپرست کمیٹی کے اراکین سابق رکن قومی اسمبلی مظفر احمد ہاشمی (رہنما جماعت اسلامی)،علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی(رہنما جمعیت علماء پاکستان)،پاکستان عوامی مسلم لیگ کے رہنما محفوظ یار خان ایڈووکیٹ ،جعفریہ الائنس پاکستان کے جنرل سیکرٹری سید شبر رضا اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی ترجمان صابر کربلائی نے مشترکہ اجلاس کے دوران کیا۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں کاکہنا تھا کہ آئے روز غزہ پٹی پر اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے باعث درجنوں بے گناہ فلسطینی شہید ہو رہے ہیں جبکہ اقوام عالم خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں ان کاکہنا تھا کہ انتہائی افسوس ناک بات تو یہ ہے کہ ایک طرف اقوام متحدہ کا سالانہ اجلاس جاری تھا اور دوسری طرف غاصب صیہون ی ریاست اسرائیل کے فلسطینیوں پر مظالم اور چند مسلم حکمرانوں کے علاوہ کسی نے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے بات کرنا گوارہ نہیں کیا۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں کاکہنا تھا کہ قابض یہودی آباد کاروں کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں گھس کر اس کی بے حرمتی کرنا اور امریکہ میں صیہونی امریکی فلم میکر کی جانب سے توہین آمیز اسلام مخالف فلم اور پیغمبر اکرم (ص) کی شان میں گستاخی ایک ہی سازش کی دو کڑیاں ہیں اور ایسے واقعات آئے روز کا معمول بن گئے ہیں،انہوں نے کہا کہ منگل کی صبح درجنوں صہیونیوں نے مراکشی دروازے سے قبلہ اول میں داخل ہوکر مسلمانوں کے اس تیسرے مقدس ترین مقام کا تقدس پامال کیا۔
رہنماؤں کاکہنا تھا کہ اسی سے زائد یہودی کئی گھنٹے تک مسجد میں دندناتے رہے اور انہوں نے تلمودی عبادات کی ادائیگی بھی کی۔ان کاکہنا تھا کہ حملہ آورآباد کاروں کی حفاظت کے لیے اسرائیلی فوج کے ہزاروں اہلکار مسجد اقصیٰ کے باہر موجود تھے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی ایماء پر مسجد اقصیٰ کے تقدس کو پامال کیا گیا ہے۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ امریکہ میں اہانت پیغمبر اکرم (ص) میں ملوث فلم میکر کو سخت سے سخت سزا دی جائے اور مسلمانوں کے مقدس مقامات کی حفاظت کو اولین ترجیح دے کر صیہونی درندوں کو لگام دی جائے۔