اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہرغزہ کی پٹی پر حملے کی غرض سے تازہ جنگی مشقیں شروع کی ہیں۔ اسرائیل کے آرمی چیف کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے راکٹ حملے اسرائیل کے لیے سیکیورٹی رسک ہیں، جنہیں ہر قیمت پر روکا جائے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج نے تازہ جنگی مشقیں”غزہ بریگیڈ” کے نام سے شروع کی ہیں۔ ان مشقوں میں فوج کی انجینیئرنگ اور لڑاکا بٹالینز حصہ لے رہی ہیں”۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنگی مشقوں میں غزہ کی پٹی پر حملوں کے لیے غزہ میں بری فوج کے داخلے، ٹینکوں، طیاروں اورتوپخانے کے ذریعے بمباری، دوران جنگ فلسطینی مزاحمت کاروں کے ٹھکانوں کی تلاش اور ان تک رسائی، مزاحمت کاروں کے راکٹ حملوں اور ان کے دفاع سے متعلق جنگی تجربات کیے جا رہے ہیں۔
اسرائیل کے فوجی ریڈیو نے ایک عسکری عہدیدار کا بیان نقل کیا ہے۔ اسرائیلی فوجی افسر کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے حالیہ کچھ عرصے کےدوران دفاعی صلاحیت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ اسرائیل نے گذشتہ کچھ عرصے کےدوران فلسطینیوں کی بڑھتی دفاعی صلاحیت سے سبق سیکھا ہے اور آئندہ کوئی بھی جنگ پوری قوت کے ساتھ لڑی جائے گی۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے سنہ 2008ء کے آخر میں غزہ کی پٹی پر”لیڈ کاسٹ آپریشن” کے نام سے ایک خوفناک جنگ مسلط کی تھی، جس میں ڈیڑھ ہزار فلسطینی شہید اور پانچ ہزار کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔
غزہ کی پٹی میں اسرائیل مخالف تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کی سنہ 2006ء کے بعد سے حکومت قائم ہے۔ اسرائیل کی پوری کوشش ہے کہ وہ غزہ کی پٹی سے حماس کی حکومت ختم کر کے وہاں اپنی مرضی کی حکومت قائم کرائے۔