(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ایک ماہ سے جاری وحشیانہ صیہونی بمباری میں چھ ہزار سے زائد بچے اور چار ہزر کے قریب خواتین شہید ہوچکی ہیں جبکہ 25 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہیں جس میں 70 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر سات اکتوبر سےجاری وحشیانہ بمباری میں اب تک گیارہ ہزار آٹھ سو سے زائد فلسطینوں کو شہید کردیا ہے ، شہید ہونے والوں میں اقوام متحدہ کے 60 سے زائد اہلکار 30 کے قریب صحافی 50 سے زائد ہلال احمر کے کارکنان سمیت 6 ہزار سے زائد بچے اور چار ہزار کے قریب خواتین شامل ہیں۔
ایک باخبر فلسطینی عہدیدار نے کہا کہ حماس نے مصر اور قطر کی ثاثی میں اسرائیلی قیدیوں کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات کو اسرائیلی فورسز کی جانب سے الشفا اسپتال اور اس کے اطراف میں وحشیانہ بمباری کے باعث معطل کر دیے ہیں۔
ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ مصر نے آنے والے دنوں میں متعدد قیدیوں کی رہائی کے بارے میں اسرائیل کو آگاہ کیا ہے۔ ذرائع نے مزید کہا کہ اسرائیل قیدیوں کی پہلی کھیپ کو رہا کرنے سے پہلے کسی بھی جنگ بندی یا ایندھن کے داخلے کو مسترد کر رہا ہے۔
عرب عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اتوار سے قبل حماس کے ایک سرکردہ ذریعے نے کہا تھا کہ تحریک قیدیوں کے معاہدے کے حوالے سے اسرائیلی ردعمل کا انتظار کر رہی ہے۔ اس معاہدے کے تناظر میں تمام عام شہری اور دوہری شہریت والے افراد کی رہائی پر بات چیت کی جارہی ہے۔ ذریعہ نے بتایا کہ توسیع شدہ معاہدے میں 7 اکتوبر سے پہلے اور بعد میں اسرائیلی جیلوں میں قید ہماری خواتین قیدیوں اور بچوں کی رہائی اور غزہ میں ایندھن کا داخلہ بھی شامل ہے۔ یاد رہے حماس نے اس سے قبل انسانی وجوہات کی بنا پر خواتین قیدیوں کو رہا کیا تھا جن میں دو امریکی اور دو اسرائیلی شامل تھے۔
نامہ نگار نے اندر سے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے الشفاء ہسپتال کا زمینی اور ہوائی راستے سے محاصرہ کر رکھا ہے۔ ہسپتال کے ارد گرد جھڑپوں کے علاوہ ہسپتال پر اسرائیلی فوجی ڈرونز کو بھی پرواز کرتے دیکھا گیا ہے۔