(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں جاری دہشتگردی کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 32 فلسطینی شہید اور 54 زخمی ہو کر اسپتالوں میں پہنچ گئے۔
وزارت صحت نے صیہونی جارحیت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں ہونے والی تباہی اور قتل و غارت گری تاریخ کی بدترین سطح پر ہے۔ غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر سے اب تک 45,259 فلسطینی شہید اور 107,627 زخمی ہو چکے ہیں، جو اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کی غمازی کرتا ہے۔
عبرانی اخبار "Haaretz” کے مطابق، اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے جبالیہ کیمپ میں تقریباً 70 فیصد مکانات اور عمارتوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ اخبار نے اسے "بھوت شہر” سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کی تباہی اتنی شدید ہے کہ یہاں تک کہ چند باقی عمارتوں کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔ عسکری تجزیہ کار آموس ہیرل کے مطابق، اسرائیلی فوج نے اپنے آپریشن کی ابتدا 5 اکتوبر 2024 کو کی تھی، جس کے دوران جبالیہ کیمپ میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، جس سے اس علاقے کی حالت زار مزید بدتر ہو گئی ہے۔
غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی اس جارحیت کی دنیا بھر میں شدید مذمت کی جا رہی ہے، لیکن عالمی برادری کی خاموشی نے فلسطینیوں کی حالت مزید بدتر کر دی ہے۔ اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی اور ان کی زندگیوں کی تباہی کا یہ سلسلہ جاری ہے، اور فلسطینی عوام اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔