(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں صیہونی ریاست کی نام نہاد فوج کی وحشیانہ بمباری کو آج چار سو چونسٹھ مکمل ہوگئے ہیں، اسرائیلی دہشتگردی سے انسانی بحران، شہداء اور بے گھر افراد کی تعداد میں خطرناک اضافہ ہوا ہے شہر کی 95 فیصد آبادی بے گھر ہوچکی ہے۔
غزہ کی پٹی میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے حملے مسلسل جاری ہیں، جنہیں آج 464 دن مکمل ہو چکے ہیں۔ ان حملوں کے نتیجے میں انسانی بحران مزید سنگین ہو چکا ہے، جہاں ہزاروں فلسطینی شہید، زخمی اور بے گھر ہو چکے ہیں۔
گزشتہ روز صلاح الدین اسکول، جو بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہ تھا، اسرائیلی بمباری کا نشانہ بنا، جس کے نتیجے میں 5 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے، اسرائیلی طیاروں نے غزہ کے مشرقی علاقے الشجاعیہ میں بھی ایک گھر پر حملہ کیا، جس سے زخمیوں کو المعمدانی اسپتال منتقل کیا گیا۔
اسی طرح، جنوبی غزہ کے رفح شہر میں العزبة کے ساحلی علاقے پر بمباری کی گئی، جبکہ شمالی غزہ میں سول ڈیفنس ٹیموں کو 80 دنوں سے کام کرنے سے روکا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے متاثرہ افراد تک طبی اور انسانی امداد کی فراہمی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
غزہ کے میڈیا دفتر کے مطابق، 100 دنوں میں 5,000 شہداء، 9,500 زخمی، اور 2,600 فلسطینیوں کی گرفتاری کے واقعات پیش آئے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے اب تک شہداء کی تعداد 46,537 اور زخمیوں کی تعداد 109,571 ہو چکی ہے۔
غزہ کی وزارتِ اشغال و رہائش نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ 15 ماہ سے جاری اسرائیلی حملوں کی وجہ سے 60 فیصد سے زائد فلسطینی خاندان بے گھر ہو چکے ہیں۔ ان حملوں نے رہائشی علاقوں کو اس حد تک تباہ کیا ہے کہ نقصان 2014 کے جنگ سے کئی گنا زیادہ ہو چکا ہے۔