اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے پارلیمانی بلاک ’’اصلاح وتبدیلی‘‘ کے رکن انور زبون نے بتایا کہ ان کے بیٹے ھمام زبون کو عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے ایک ہفتے میں تین بار سیکیورٹی مراکز میں طلب کرکے اس سے تفتیش کی اور اتوار کے روز اسےحراست میں لینے کے بعد جیل بھیج دیا گیا ہے۔
انور زبون نے بتایا کہ عباس ملیشیا کے اہلکار گذشتہ کئی روز سے ان کے گھر پربلا جواز چھاپے مار کر گھرمیں موجود خواتین اور بچوں کو زدو کوب کرتے اور تلاشی کی آڑ میں گھر میں سامان کی توڑپھوڑ کرتے ہیں۔ ہم ابھی پہلے سامان کو ترتیب نہیں دے پائے ہوتے کہ عباس ملیشیا کے اہلکار ایک بار پھر تفتیشی کتوں کے ہمراہ آدھمکتے ہیں اور سب کچھ تتر بتر کرکے رکھ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عباس ملیشیا کے اہلکار ایک سازش کے تحت ان کے گھرپر چھاپے مارتے ہیں، انہوں نے پورے خاندان کا جینا حرام کررکھا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انور زبون نے بتایا کہ ان کے بیٹے ھمام کا کچھ عرصہ قبل سرمیں کینسر کے باعث آپریشن ہوچکا ہے جس کے باعث وہ زیادہ دباؤ برداشت نہیں کرسکتا ہے۔
انہوں نے استفسار کیا کہ ھمام نے کون سا اسلحہ اور گولہ بارود جمع کیا یا اس نے منی لانڈرنگ کی ہے یا اس نے سیاہ دھند سفید کیا ہے کہ عباس ملیشیا کے اہلکار مسلسل اس کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔
ادھر عباس ملیشیا نے بیت لحم میں ایک دوسری کارروائی میں چار فلسطینی شہریوں کو حراست میں لے لیا۔