عینی شاہدین نے مرکز اطلاعات فلسطین کو بتایا کہ فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام انٹیلی جنس حکام نے نابلس سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان منتصر عرایشی کو گرفتار کرتے وقت گولی مار دی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوا۔ عباس ملیشیا نے زخمی ہونے کے باوجود نوجوان کو حراست میں لے لیا۔
دوسری جانب فلسطینی انٹیلی جنس حکام کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ منتصر عرایشی ایک اشتہاری تھا۔ فلسطینی حکام نے اسے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کے الزام میں مطلوب قرار دے رکھا تھا۔ تاہم سیکیورٹی فورسز کی جانب سے نوجوان کو گولی مارے جانے کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ عباس ملیشیا کے انٹیلی جنس حکام نے منتصر کو وسطی نابلس میں ایک بھرے مجمع کے درمیان سے حراست میں لیا۔ عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے شہریوں پر فائرنگ بھی کی جس کے نتیجے میں ایک گولی منتصر کے پاوں میں بھی لگی اور وہ زخمی ہوگیا۔ عباس ملیشیا کی اس غنڈہ گردی پر مقامی شہریوں نے سخت احتجاج کیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین