اسرائیل کے ایک عقوبت خانے میں زیرحراست بھوک ہڑتالی فلسطینی اسیرہ ھناء شلبی نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست کی جانب سے مظالم کی سیاہ رات کتنی ہی طویل کیوں نہ ہو جائے وہ بھوک ہڑتال ختم نہیں کرے گی۔
وہ اس وقت تک بھوک ہڑتال جاری رکھے گی جب تک اسیران کے تمام جائز مطالبات تسلیم کرتے ہوئے انہیں سہولیات فراہم نہیں کر دی جاتیں۔
خیال رہے کہ فلسطینی نوجوان اسیرہ ھناء شلبی”عوفر” جیل میں پابند سلاسل ہے، جو گذشتہ دو ہفتوں سے مسلسل بھوک ہڑتال کیے ہوئے ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران کی بہبود کے لیے سرگرم کلب سے وابستہ وکیل فواز الشلودی نے بتایا کہ انہوں نے جیل میں ھناء کے ساتھ ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران اسیرہ نے اپنے ساتھ صہیونی گماشتوں کی بدسلوکی تفصیلات بتائیں۔ انہوں نے بتایا کہ جیل کی عدالت میں پیشی کے موقع پر اسے تمام قیدیوں کے درمیان کھڑا کیا گیا۔ وہاں سے ایک دوسری جیل عوفرمیں منتقل کیا گیا جہاں ایک پنجرہ نما کمرے میں ڈال گیا گیا، جو چاروں طرف سے کھلا تھا۔ صرف تاروں کے ذریعے سے بند کیا گیا تھا۔ اسی حالت میں سخت سردی میں رکھا گیا۔ اس کے باوجود وہ بھوک ہڑتال جاری رکھنے کے اپنے فیصلے پر قائم ہے۔
فلسطینی وکیل نے بتایا کہ ھناء شلبی کا حوصلہ بلند ہے اورہ صہیونی جارحیت کے سامنے ڈٹ کر کھڑی ہے۔
ادھر مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسیرہ ھناء کے والد نے بھی بیٹی کےساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئےبھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین