مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کےایک کثیرا لاشاعت عبرانی اخبار ’’ہارٹز ‘‘ نے لکھا ہے کہ 11 نومبر 2018ء کو غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی اسپیشل فورس کے کمانڈوز کی کارروائی میں ناکامی کے بعد فوج نے اپنی حکمت عملی تبدیل کردی ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عبرانی اخبار نے گذشتہ روز کی اشاعت میں شامل رپورٹ میں 11 نومبر کی اسرائیلی فوج کی غزہ کے جنوبی علاقے خان یونس میں کی گئی کارروائی کو انتہائی پیچیدہ اور خطرناک قرار دیا۔ اس کارروائی میں خان یونس میں حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے کمانڈر سمیت سات فلسطینی شہید جب کہ اسرائیلی فوجی آپریشن کے انچارج ایک کرنل سمیت دو اسرائیلی فوجی افسر ہلاک ہوگئے تھے۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق غزہ کی پٹی میں خان یونس کے مقام پر کارروائی کے وقت اسرائیلی فوجی فلسطینی مزاحمت کاروں کے گھیرےمیں آگئے تھے مگر اسرائیلی فوجی ہیلی کاپیٹر اور جنگ طیاروں کے ذریعے بمباری کرکے انہیں وہاں سے نکالنے میں مدد فراہم کی گئی۔ اسرائیلی فوجی اہلکاروں کو جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹر سے کمک فراہم کی گئی۔ فضائی حملے کے ساتھ اسرائیلی فوج نے علاقے میں وحشیانہ بمباری کی ۔
اس آپریشن میں القسام بریگیڈ کے کمانڈر نورالدین برکہ سمیت 7فلسطینی شہید اور دو اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔
اسرائیلی دفاعی تجزیہ نگارعامود ھرئیل کا کہنا ہے کہ خان یونس کارروائی پیچیدہ، گہری اور انتہائی خطرناک تھی۔ دبئی میں القسام بریگیڈ کے محمود المبحوح اور لبنان میں جاسوسی کی کارروائیوں سے زیادہ خطرناک تھے۔