(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) گذشتہ روز غاصب صیہونی فوج کے ہاتھوں مغربی کنارے کی جنین اور الخلیل گورنریوں میں 7 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں کو گرفتار کیاگیاتھا۔
غیر قانونی صیہونی فوج کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر ایک ماہ سے زیادہ وقت گزرجانے کے باوجود وحشیانہ بمباری جاری ہے جبکہ غاصب فورسز نے اب مقبوضہ مغربی کنارے کو بھی اپنی بربریت کا نشانہ بناناشروع کردیا ہے، آج علی الصبح غرب اردن کے شمالی شہر نابلس شہرکے مشرق میں واقع بلاطہ پناہ گزین کیمپ پر غاصب صیہونی فوج کی بمباری کی جس کے نتیجے میں 5 فلسطینی شہید ہوگئے۔ اس حملے میں شہادتوں کے بعد کے بعد مغربی کنارے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہید ہونے والوں کی تعداد 12 ہو گئی۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ کیمپ کے مرکز میں مارکیٹ اسٹریٹ پر فتح تحریک کے ہیڈ کوارٹر پر ڈرون نے بمباری کی جس سے اس جگہ کو بڑا نقصان پہنچا۔ ہلال احمر سوسائٹی نے کہا کہ اس کے عملے نے 7 انتہائی شدید زخمیوں کا علاج کیا، بلاطا کیمپ کی عمارت میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں انہیں رفیدیہ کے سرکاری ہسپتال منتقل کیا گیاجہاں ڈاکٹروں نے 5 شہریوں کی شہادت کی اعلان کیا۔
گذشتہ روز مغربی کنارے کی جنین اور الخلیل گورنریوں میں قابض فوج کی گولیوں سے 7 فلسطینی جاں بحق ہوگئے، قابض فوج نے درجنوں فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا اور مسجد اقصیٰ میں نماز پر پابندیاں سخت کردی ہیں۔
وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ جنین شہر میں 3 شہری شہید اور 15 دیگر زخمی ہوئے، جن میں 4 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ اسرائیلی قابض فوج تقریباً 10 گھنٹے تک جاری رہنے والی فوجی کارروائی کے بعد شہر اور اس کے کیمپ سے پیچھے ہٹ گئی۔
آپریشن کے دوران قابض فوج نے 3 مقامات پر ڈرون سے بمباری کی جس کے نتیجے میں القدس بریگیڈ سے وابستہ "جنین بریگیڈ” کے ایک کمانڈر سمیت 3 جوان شہید ہوئے ۔
قابض فوج نے ابن سینا ہسپتال کو گھیرے میں لے کر7 نوجوانوں کو گرفتار کر لیا، لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے ہسپتال کو خالی کرنے کا مطالبہ کیا، متعدد طبی عملے کو ہسپتال چھوڑنے پر مجبور کیا، انہیں فیلڈ انسپکشن اور تفتیش کا نشانہ بنایا اور ان میں سے متعدد کو گرفتار کر لیا۔