(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) آج جمعرات کے روز، حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کے بعد، غیر قانونی صیہونی ریاست نے ایک ایسی جگہ کو نشانہ بنایا جہاں معاہدے کے پہلے مرحلے میں شامل ایک قیدی موجود تھی۔ ابو عبیدہ نے اپنے ٹیلیگرام اکاؤنٹ پر مزید کہا: "دشمن کی جانب سے اس مرحلے میں ہر حملہ اور بمباری کسی قیدی کی آزادی کو سانحے میں بدل سکتی ہے۔”
پیر کے روز، ابو عبیدہ نے بیان دیا کہ "غزہ کے شمالی علاقے میں دشمن کی جانب سے 100 دن سے زائد جاری رہنے والی تباہی اور نسل کشی کے باوجود، ہمارے مجاہدین نے انہیں بھاری نقصان پہنچایا اور زبردست ضربیں لگائیں۔” انہوں نے مزید کہا: "ہم یقین دلاتے ہیں کہ صیہونی فوج کے نقصانات ان کے اعلان کردہ اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہیں، اور دشمن شمالی غزہ سے ذلت آمیز شکست کے ساتھ نکلے گا، بغیر یہ کہ وہ مزاحمت کی طاقت کو توڑ سکے۔ ان کا واحد ‘کارنامہ’ معصوم شہریوں پر تباہی اور قتل عام ہے۔”
جنگ کے 468 ویں روز، غیر قانونی صیہونی ریاست کی بمباری کے نتیجے میں درجنوں شہید اور زخمی ہوئے، حالانکہ ثالثوں نے اتوار سے جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کا اعلان کیا ہے۔
آج جمعرات کو، حماس کے ترجمان جهاد طه نے عربی میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ "حماس نے اپنا جواب دے دیا ہے اور ہم دوحہ میں طے پانے والے معاہدے کا مکمل احترام کر رہے ہیں۔