اسرائیل کی ایک عدالت نے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والی ایک 16 سالہ فلسطینی بچی نوھان عواد پر اقدام قتل اور چاقو رکھنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نورھان کا تعلق شمالی بیت المقدس میں قلندیا پناہ گزین کیمپ سے ہے۔
نورھان کو چند روز قبل بیت المقدس سے اسرائیلی پولیس نے حراست میں لینے کے بعد تفتیشی سینٹر منتقل کردیا تھا جہاں اس پر تشدد کیا گیا۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے ایک ماہ قبل اپنی چچا زاد ھدیل عواد کے ساتھ مل کر ایک یہودی فوجی پر قاتلانہ حملہ کیا تھا جس میں وہ زخمی ہوگیا تھا۔ قابض فوج کی جوابی کارروائی میں حملہ کرنے والی ایک لڑکی ھدیل عواد شہید جب کہ نورھان عوادکو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔
اسرائیلی ملٹری پراسیکیوٹر کی جانب سے مرکزی عدالت میں جمع کرائی فرد جرم کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نورھان نے ایک مغربی بیت المقدس میں شاہراہ یافا پر واقع بازار میں یہودی فوجی کو چاقو سے نشانہ بنایا تھا۔ نورھان کی گرفتاری کے بعد اس کے قبضے سے ایک تیز دھار چاقو بھی برآمد ہوا۔
خیال رہے کہ ایک ماہ قبل اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے چودہ سالہ ھدیل عواد نامی ایک بچی شہید جب کہ نورھان زخمی ہوگئی تھی۔