(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) بین الاقوامی قوانین کے تحت صہیونی ریاست جیلوں میں قید اسیروں کے طبی معائنے اور امراض کی بتدا ء میں تشخیص کرنے کی پابند ہے تاہم فلسطینی قیدیوں کے ساتھ اسرائیلی جیلوں میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں۔
فلسطین قابض غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کےجرائم اور فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنے والے ادارے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ، صہیونی جیلوں میں فلسطینی قیدی بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صرف اسرائیل کی ایک جیل دامون میں مجموعی طورپر 4,800 فلسطینی قیدی موجود ہیں ان میں سے 19 موذی مرض کینسر جبکہ 650 دیگر سنگین امراض کا شکار ہیں لیکن صہیونی ریاست کی جانب سے انھیں کسی قسم کی کوئی طبی امداد فراہم نہیں کی جارہی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان قیدیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ ایک بڑی تعداد ان قیدیوں کی ہے جو انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت بغیر کسی جرم کے قید ہیں۔
رپورٹ میں طبی غفلت اور دیگر وجوہات کی بناء پر گذشتہ تین سال کے دوران سنگین بیماریوں خصوصاً کینسر میں مبتلا قیدیوں کی تعداد میں اضافے کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ان میں سے آخری قیدی "ولید دقّہ” جسے 38 سال تک حراست میں رکھا گیا تھا کے بارے میں پتا چلا کہ اسے کینسر تھا۔