(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی فوج نےنوران کو 2015میں ایک نابالغ بچے کی حیثیت سے گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد اسے10 برس کی قید اور ساڑھے تیس ہزار شیکل جرمانہ کی سزا سنائی گئی تھی ۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں بیت المقدس کے قلندیا کیمپ سے تعلق رکھنے والی فلسطینی نابالغ بچی کی حیثیت سے گرفتار ہونے والی نوران ابراہیم کھدر عواد کی حراست کو آج 5برس گزر چکے ہیں تاہم صہیونی فوجی عدالت کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ نوران صہیونی فوج کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں ملوث پائی گئی ہے جس کے نتیجے میں نوران کو مجرم قرار دیتے ہوئے تیرہ سال قید کی سزا اور ساڑھے تیس ہزار شیکل جرمانہ عائد کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق صہیونی قید میں نوران متعدد جیلوں میں رہ چکی ہے تاہم شدید تکالیف اور غیر منصفانہ سزا کے باوجود وہ ثابت قدم رہی ہے اور سخت محنت کے بعد جیل میں ہائی اسکول کا امتحان پاس کرنے میں بھی کامیاب رہی ہے ۔
خیال رہے کہ حال ہی میں نوران کے وکیل کی جانب سے نام نہاد صہیونی سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی تھی جس کی کامیابی کے بعد اب نوران کی تین سال کی سزا کم کردی گئی ہے ۔