(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) الجزیرہ نیٹ ورک نے اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ اور وحشیانہ قرار دیتے ہوئے صحافیوں کو نشانہ بنانے کی علامی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ نیٹ ورک نے گذشتہ روز غزہ میں خان یونس کے مقام پر صیہونی فوج کی جانب سے فرحانہ اسکول پر کی جانے والی وحشیانہ بمباری کی کوریج کرتے ہوئے صیہونی ڈرون کا نشانہ بننے والے فلسطینی فوٹو جرنلسٹ سامر ابو دقہ کی شہادت کو اسرائیلی فوج کی جانب سے سنگین جنگی جرام قرار دیا گیا ہے اور بین الاقوام سطح پر اسرائیلی انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کی تحقیقات کا مطابلہ کیا ہے۔
الجزیرہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سامر ابو دقہ اسرائیلی فوج کے ڈرون کی گولیوں سے شدید زخمی ہونے کے بعد چھ گھنٹوں تک طبی امداد کے انتظار میں زمین پر پڑے رہےاور قابض فوج نے ان تک کسی امدادی کارکن کو جانے اور ایمبولینس کو پہنچنے کی اجازت نہیں دی، اس طرح یہ ایک سوچا سمجھا قتل ہے۔
لجزیرہ نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ شہریوں، امدادی کارکنوں، ڈاکٹروں اور میڈیا کے پیشہ ور افراد کے تحفظ کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ غزہ کی پٹی میں ان جرائم کے ذمہ دار اسرائیلیوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے اور ان کے جرائم کا ان سے حساب لیا جائے۔