مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی حکام اور صیہونی آباد کاروں کی جانب سے فلسطین میں مقدس مقامات کی بے حرمتی اور ان سے متعلق قوانین کی پامالیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ فلسطینی محکمہ اوقاف کے مطابق دسمبر 2018ء کو اسرائیلی حکام نے بیت المقدس میں مقدس مقامات کی 100 بار خلاف ورزی کی۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی وزیر برائے مذہبی امور و اقاف یوسف ادعیس نے ایک بیان میں کہا کہ مسجد اقصیٰ اسرائیلی حکام اور صیہونی آباد کاروں کے نشانے پر ہے۔ دسمبر 2018ء کے دوران صیہونی آباد کاروں اور حکام نے مسجد اقصیٰ پر 30 بار دھاؤے بولے جب کی دسمبر میں 51 بار مسجد ابراہیمی میں اذان پر پابندی عائد کی گئی۔
فلسطینی وزیر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکام سلوان میں کھدائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مسجد اقصیٰ پر چھاپہ مار کاروائیاں، پرانے القدس میں مذہبی اشتعال انگیز، فلسطینیوں کی گرفتاریاں، فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستانہ نعرے اور مسجد اقصیٰ سے نمازیوں کی بے دخلی کے واقعات میں اضافہ ہوا۔
یوسف ادعیس کا کہنا تھا کہ دسمبر 2018ء کے دوران اسرائیلی حکام نے قبلہ اوّل اور مسجد اقصیٰ میں صیہونی آباد کاروں کے دھاوؤں میں اضافہ دیکھا گیا۔ مذہبی تہواروں کی آڑ میں بڑی تعداد میں صیہونی شرپسند قبلہ اوّل کی بے حرمتی کے مرتکب ہوتے رہے۔
جبل الھیکل نامی یہودی گروہ نے گذشتہ ماہ قبلہ اوّل کے قریب ’’ہیکل قربان گاہ‘‘ قائم کرکے صیہونی نسل پرستی کا ایک نیا حربہ استعمال کیا۔اس کا مقصد صیہونیوں کو قبلہ اوّل کے قریب جانوروں کو ذبح کرنے اور ان کی قربانی کی ترغیب دینا ہے۔