رپورٹ کے مطابق اتوار کو علی الصباح 35 یہودیوں کا ایک گروپ مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوا۔ یہودی شرپسند قبلہ اوّل میں داخل ہونے کے بعد مسجد کے اندرونی اطراف میں گھومتے رہے۔
یہودی آباد کاروں کے یہ دھاوے ایک ایسے وقت میں جاری ہیں جب کہ دوسری جانب قبلہ اوّل کی جگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کی پرچارک تنظیموں نے یہودیوں پر زور دیا ہے کہ وہ "السبت نور” تہوار کے موقع پر آئندہ پورا ہفتہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں "جبل ہیکل”[مسجد اقصیٰ] میں داخل ہو کرمذہبی رسومات ادا کریں۔
یہودی تنظیموں کی جانب سے جاری بیانات میں کہا گیا ہے کہ آئندہ جمعرات تک "الحانوکاۃ” یا "السبت نور” نامی مذہبی تہوار کی تقریبات منائی جائیں گی۔ اس موقع پر یہودی اجتماعی عبادات کی ادائیگی کے لیے "جبل ہیکل” میں حاضری دیں۔ خیال رہے کہ یہودی مسجد اقصی کی تاریخ مسخ کرتے ہوئے اس کے لیے "جبل ہیکل” کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں۔
مسجد اقصیٰ کی جگہ ہیکل سلیمانی کے پرچارک انتہا پسند گروپوں میں "امناء جبل ہیکل” نامی گروپ سب سے نمایاں ہے اور اسی گروپ کی جانب سے یہودیوں کو اکثر مسجد اقصیٰ میں اجتماعی عبادات کی ادائیگی کے لیے بلایا جاتا ہے۔
یہودی مذہبی تہوار”سبت نور” کی مناسبت سے تقریبات جاری ہیں جو آئندہ جمعرات تک رہیں گی۔ یہودی مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے مقامی وقت کے مطابق صبح نو سے شام پانچ بجے تک مسجد اقصیٰ میں آتے رہتےہیں۔ اس دوران فلسطینیوں کو قبلہ اوّل میں آنے اور عبادات کی ادائیگی سے سختی سے روک دیا جاتا ہے۔