رام اللہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی مجلس قانون ساز کے ڈپٹی اسپیکر حسن خریشہ نے انکشاف کیا ہے فلسطینی اتھارٹی نے حماس کے پارلیمانی بلاک اصلاح وتبدیلی کے ٹکٹ پر پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہونے والے 47 ارکان کی تنخواہیں اور دیگر تمام مالی مراعات بند کردی ہیں۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ڈپٹی اسپیکر حسن حریشہ نے ایک پریس کانفرنس میںبتایا کہ رام اللہ اتھارٹی نے ان سمیت 47 ارکان کی تنخواہیں بند کردی ہیں۔ انہوں نے رام اللہ حکومت کی طرف سے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں کی بندش کو افسوسناک اور ناقابل قبول فیصلہ قرار دیا۔
حسن خریشہ کا کہنا تھا کہ وہ 1996ء سے فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوتے چلے آ رہے ہیں۔ سنہ 1996ء سے 2006ء کے دوران ارکان پارلیمنٹ رہنے والے فلسطینیوں کو بھی ریٹائرمنٹ الائونس مل رہے ہیں۔ سنہ 2006ء کے بعد اب تک کئی دوسرے ارکان پارلیمنٹ کو تنخواہیں جاری رہیں مگر حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی نے انتقامی کارروائی کے طور پر ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں ضبط کرلی ہیں۔
خیال رہے کہ 22 دسمبر کو فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے نام نہاد دستوری عدالت کے حکم پرعمل درآمد کرتے ہوئے منتخب فلسطینی پارلیمنٹ تحلیل کردی تھی۔ صدر عباس نے اگلے چھ ماہ میں پارلیمانی انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے مگر فلسطین کی دیگر سیاسی قوتوں نے صدر عباس کےاقدام کو ماورائے آئین اور شب خون مارنے کے مترادف قرار دیا۔