(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) "مجھے اسرائیل کے اس خیال سے انتہائی ہمدردی ہے کہ آپ کو حماس کو ختم کرنا چاہتے ہیں لیکن آپ کو حقیقت کا سامنا کرنا چاہئے آپ حماس مکمل خاتمہ نہیں کر سکتے۔
افغانستان میں امریکی کمانڈ سیٹکام کے سابق جنرل مکینزی کا انے امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکہ کے ساتھ یوکرین کے تنازعے، اور اسرائیل کی غزہ پر جارحیت کے حوالے سے بات کی ، میزبان کی جانب سے سوال حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ جیتی جا سکتی ہے؟ پر اپنے خیالات کا اظاہر کرتےہوئے سابق جنرل مکینزی نے کہا کہ میرے خیال میں یہ ممکن ہے جس کے لیے بعد میں غزہ کے اندر جنگ کی نہیں بلکہ ایک وژن کی ضرورت ہے جس میں اسرائیلی فوجیوں کے علاوہ دیگر فوجی بھی شامل ہوں لیکن اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ اسرائیل حماس کو مکمل طورپر ختم کرسکتا ہے تو یہ ممکن نہیں ہے ۔
سابق جنرل مکینزی کے بقول حماس کو انتہائی کمزور کیا جاسکتا ہے لیکن ختم نہیں اور اس کےلئے "میں سمجھتا ہوں کہ عرب فوجیں مختلف اقوام سے تعلق رکھنے کی وجہ سے بہترین ہوں گی۔
"انہوں نے اس پر زور دیا کہ اس کے لیے توجہ سرمایہ کاری، انفراسٹرکچر کی تعمیر اور بحالی، اور انسانی امداد کے کاموں پر مرکوز رکھنے کی ضرورت ہوگی،”لیکن آپ کو اسے یقینی بنانا ہوگا کہ حماس اس سسٹم کا حصہ نہ ہو۔
امریکی جنرل نے کہا کہ "مجھے اسرائیل کے اس خیال سے انتہائی ہمدردی ہے کہ آپ کو حماس کو ختم کرنا چاہتے ہیں لیکن آپ کو حقیقت کا سامنا کرنا چاہئے آپ حماس مکمل خاتمہ نہیں کر سکتے۔
حماس ایک انقلابی تحریک ہے، اگر اس کے 99 جنگجو بھی مارے جاتے ہیں تو 100 واں کھڑا ہو کر انقلاب کا اعلان کر دے گا۔ حماس ایک نظریہ بن گیا ہے اس معاملے سے کسی اور طریقے سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔