(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی اخبار "ہاریٹز” نے انکشاف کیا ہے کہ موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا نے "پیجر” آپریشن کی ذمہ داری قبول کی، جس کا مقصد حزب اللہ کے خلاف نفسیاتی جنگ اور عوامی تعلقات کو فروغ دینا تھا۔
اس آپریشن کے دوران ہزاروں وائرلیس پیجر ڈیوائسز، جو حزب اللہ کے مجاہدین اور عام شہری استعمال کرتے تھے، دھماکے سے اڑا دی گئیں، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد شہید اور 3000 سے زائد زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق، بارنیا نے اس کارروائی کی تفصیلات "60 منٹس” پروگرام پر ظاہر کیں، جس سے موساد اور آرمی چیف ہیلیوی کے درمیان تناؤ بڑھا۔ موساد کے سابق افسران نے اس اقدام کو "شیخی بازی” قرار دیا جو قومی سلامتی کے بجائے ذاتی اور سیاسی مفادات کے لیے کی گئی۔
اخبار نے بتایا کہ یہ کارروائی اسرائیلی ڈیٹرنس کو مضبوط کرنے کے بجائے داخلی تنازعات کا سبب بنی، جبکہ وزیر اعظم نیتن یاہو نے بھی اس آپریشن کو سیاسی فوائد کے لیے استعمال کیا۔ رپورٹ کے مطابق، پیجر آپریشن کے اثرات اور اس کے مقاصد پر اب بھی اسرائیلی دفاعی اداروں میں اختلافات پائے جاتے ہیں۔