(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) جنین کے محصور کیمپ میں قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک اور بچہ شہید اور ایک شدید زخمی ہوگیا جس کے بعد اس واقعے میں شہید ہونے والوں کی تعداد دو ہوگئی ہے۔
جنین کے سرکاری ہسپتال کے ڈائریکٹر وسام بکر نے بتایا کہ چودہ سالہ محمد ساری علاونہ جو قابض فوج کی گولی لگنے سے زخمی ہوا تھا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔ اس کے علاوہ، ہسپتال میں چار دیگر زخمیوں کو لایا گیا ہے جن میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔
فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے اطلاع دی کہ ان کی ٹیموں نے ایک سترہ سالہ نوجوان کو کندھے پر گولی لگنے سے شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض فوج نے شہریوں کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ کیمپ میں اپنے گھروں کی حالت دیکھنے کے لیے داخل ہو رہے تھے۔
اسی دوران قابض فوج نے آٹھ شہریوں کو گرفتار کر کے جنین کے علاقے "طلوع الغبز” میں ایک گھر کے اندر قائم کی گئی فوجی چوکی میں منتقل کر دیا۔
واضح رہے کہ جنین کیمپ پر قابض اسرائیل کا حملہ اکیس جنوری 2025 سے جاری ہے، جس کے نتیجے میں چالیس سے زائد شہری شہید اور تقریباً بائیس ہزار شہری زبردستی اپنے گھروں سے بے دخل ہو چکے ہیں اور انہیں واپس جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
اس کے علاوہ قابض اسرائیل نے کیمپ میں چھ سوسے زائد گھروں کو مکمل طور پر مسمار کر دیا ہے جبکہ باقی گھروں کو بھی جزوی نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے وہ رہائش کے قابل نہیں رہے۔