فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں واقع ایک بس اڈے پر فلسطینی شہری نے گاڑی کی ٹکر اور چاقو سے حملے میں کم سے کم تین یہودی زخمی کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔
مقامی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ ایک فلسطینی نوجوان بیت المقدس میں شاہراہ ارمیا کے ایک بس اسٹیشن پرپہنچا اور اپنی گاڑی کی ٹکر سے دو یہودیوں کو روندنے کے بعد ایک کو چاقو سے زخمی کردیا۔ اس موقع پر اسرائیلی فوجیوں نے حملہ آور فلسطینی کو گولی ماردی جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوگئی۔رپورٹ کے مطابق حملہ آور یہودیوں کے ایک گروپ میں اپنی گاڑی داخل کرتے ہوئے انہیں کچلنا چاہتا تھا۔ اس دوران اس نے ایک پولیس اہلکار پر بھی چاقو سے حملہ کیا۔ ساتھی پولیس اہلکاروں نے چاقو حملے میں زخمی ہونے والے کو اٹھانے سے قبل فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار دیں جس کے نتیجے میں وہ شہید ہوگیا۔
اسرائیلی پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں شہید فلسطینی نوجوان کی شناخت 21 سالہ عمر یاسر اسکافی کے نام سے کی ہے جس کا آبائی تعلق شمالہ بیت المقدس کے حنینا شہر سے بتایا جاتا ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری ایک بیان میں بھی اسرائیلی فوج کی دہشت گردی میں ایک فلسطینی کی شہادت کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ یک اکتوبر کے بعد سے جاری تحریک کے دوران اسرائیلی فوج اب تک 115 فلسطینیوں کو شہید کرچکی ہے۔ ان میں پانچ خواتین اور 25 بچے بھی شامل ہیں۔