دو روز قبل فلسطین کے شہر نابلس میں غاصب صیہونی اسرائیلی فوجیوں کی دہشت گردانہ کاروائیکا نشانہ بننے والی سولہ سالہ فلسطینی بچی اشرقت قطنانی کی مظلومانہ شہادت کے بعد شہیدہ کے والد نے سوشل نیٹ ورکنگ کی ویب سائٹ پر نشر کئے گئے ایک بیان میں لکھا ہے کہ
مجھے افسوس ہے کہ ہمارے بعض افرادجو ہمارے زخموں پر نمک چھڑکتے ہیں اور اپنی گردن پر عائد فرض کی دائیگی میں کوتاہی برتنے پر شرمندہ ہونے کی بجائے یہ کہہ دیتے ہیں کہ اس بچی کا باپ شیعہ ہے، اگر وہ لوگ شیعہ ہیں جو اپنے جگر گوشوں کو آزادی کے حصول کے لئے مقتل بھجوا دیتے ہیں تو پس وہ ہمارے ہیں۔
شہیدہ کے والد طہٰ نے لکھا ہے کہ فلسطین حریت پسندوں کا قبلہ ہےاور مذکورہ افراد کے لئے اس سے زیادہ اور کوئی چیز اہم نہیں ہے کہ وہ میری بیٹی اشرقت کی شہادت کی محض خبر سنیں۔وہ افراد جنہوںنے میری بیٹی کی شہادت پر مجھ سے تعزیت کی ، خصوصاً حماس اور اسماعیل ہنیہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور وہ تمام لوگ جنہوںنے میری شہیدہ بیٹی کو نظر انداز کیا انہیں معاف کرتا ہوں۔
قابل ذکر ہے کہ فلسطین کی شیعہ مسلمان کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی اشرقت قنطانی بنت طہٰ قنطانی دودن پہلےشہر نابلس میں اس وقت صیہونی فوجیوں کی فائرنگ سے شہید ہوئی جب اس کے ہاتھ میں کچن میں استعمال ہونے والی چھری تھی اور وہ اس چھری کی مدد سے غاصب صیہونیوں کے خلاف شہادت طلب کاروائی کرنے نکلی تھی اورصیہونی فوجیوں نے اسے اپنی گولیوں کا نشانہ بنا ڈالا،شہیدہ اشرقت کو فوری اسپتال منتقل کرنے پر عائد پابندی کی وجہ سے وہ جسم سے بہنے والے خون کی کثرت کی وجہ سے جام شہادت نوش کر گئی ۔
یہ بات یاد رہے کہ شہید ہونے والی کمسن فلسطینی بچی اور اس کے والد کے سوشل نیٹ ورکنگ اکائونٹ پر موجود مواد میں حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ کی تصاویر موجود ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ وہ ایک خوش عقیدہ مسلمان ہیں کہ جو شیعہ اور سنی مسلمانوں کے درمیان محبت اور بھائی چارے پر یقین رکھتے ہیں، اسی طرح بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ شہید ہونے والی کمسن فلسطینی بچی اشترقت کے والد کا عقیدہ حضرت محمد (ص) اور آپ کی اہل بیت سے عقیدت رکھتے ہیں۔
شہید ہونے والی فلسطینی بچی کے والد کا بیان ان کی کمسن بیٹی کی شہادت کے دو روز بعد منظر عام پر آیا ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ چند نا عاقبت اندیش اور صیہونی مفادات کو پروان چڑھانے والے عناصر نے انکو شیعہ مسلمان قرار دے کر ان کی بیٹی کی عظیم قربانی کو رائیگاں کرنے کی کوشش کی تھی ۔