(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ابوظہبی میں مزاحمتی رابطہ گروپ نے تل ابیب میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کا اعلان قابل مذمت قراردیتے ہوئے اسے فلسطینی قوم کی پیٹھ میں چھراگھونپنے کے مترادف قراردیدیا۔
اسرائیل کے کثیر الاشاعت عبرانی اخبار یسرائیل ھیوم کی جانب سے کچھ روز قبل دعویٰ کیا گیا تھا جس کے مطابق متحدہ عرب امارات نےتل ابیب میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کے ساتھ ساتھ حیفا اور الناصرہ شہروں میں قونصل خانے کھولنے پر بھی غور کرنا شروع کر دیا ہے جس کے بعد سے پورے متحدہ امارات میں قومی سطح پر اسرائیل مخالف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ چل نکلا ہے۔
ذرائع کے مطابق امارات کے اسرائیل کے شہر تل ابیب میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کے ساتھ ساتھ ثقافت، تاریخ اور لسانیات کے شعبوں میں بھی کام کےفیصلے اور اسرائیلی مصنوعات کی امارات آمد کے خلاف ابوظہبی میں مزاحمتی رابطہ گروپ نے شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے عوام سےاپیل کی ہے کہ اسرائیلی مصنوعات کابائیکاٹ کریں۔
مزاحمتی گروپ نےاسرائیل امارات دوستی کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں امارات اسرائیل مخالف نعرے لگاتے ہوئے امارات کےان فیصلوں کو فلسطینی قوم کی پیٹھ میں چھراگھونپنے کے مترادف قراردیا ۔
خیال رہے کہ اماراتی عوام کی خواہشات کے برعکس ابو ظہبی پہلے مرحلے میں الناصرہ شہر میں قونصل خانہ کھولنے پر غور کررہا ہے جب کہ دوسرے مرحلے میں حیفا شہرمیں بھی سفارت خانہ کھولا جائے گا۔