فلسطینی تنظیموں اور انسانی حقوق کے گروپوں کے تعاون سے فلسطین کے تاریخی شہر مقبوضہ بیت المقدس کی آزادی کے لیے بین الاقوامی ملین مارچ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ یہ ملین مارچ آئندہ سال مارچ میں اردن کے دارالحکومت عمان سے القدس کی جانب روانہ ہو گا جس میں تین براعظموں کے پندرہ ممالک شرکت کریں گے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق القدس کے تحفظ کے لیے قائم عالمی مہم کا اجلاس بدھ کے روزعمان میں ہوا۔ اجلاس میں آئندہ اتوار اور پیر کو بھی اردن میں القدس کے تحفظ کے لیے احتجاجی جلوس اور مظاہرے کرنے کا اعلان کیا گیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا کے لیے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ عالمی سطح پر مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کی نسل پرستی اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف انتقام کےجذبات بڑھ رہے ہیں۔ عالمی برادری میں شامل کئی عرب، اسلامی اور دیگرممالک القدس میں اسرائیل کی یک طرفہ سرگرمیوں کو روکنے کے لیے ملین مارچ کے لیے تیارہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ بیت المقدس کی جانب ملین مارچ آئندہ سال تیس مارچ کو فلسطین کی سرحد کی جانب روانہ ہو گا ۔ ملین مارچ میں مختلف قافلے مصر، اردن، عمان اور شام کی حدود کی طرف سے روانہ ہوں گے جبکہ تین قافلے فلسطین کے اندر سے غزہ کی پٹی، مغربی کنارے اور شمالی فلسطین سے بھی القدس کی جانب روانہ ہوں گے۔ یہ تمام قافلے فلسطین کی سرحد پر جمع ہوں گے جہاں پریہ لاکھوں کا یہ اجتماع عالمی برادری سے بیت المقدس کی آزادی کا مطالبہ کرے گا۔
بعد ازاں مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے عالمی مہم کے نگران زاہر بیراوی نے کہا کہ وہ کوشش کررہے ہیں کہ یہ ملین مارچ اب تک فلسطینیوں کےکاز کے لیے ہونے والے یکجہتی مظاہروں کی تاریخ کا سب سے بڑا مظاہرہ ہو۔ ہمیں امید ہے کہ انشاء اللہ اس مظاہرے میں دنیا بھر کے پندرہ ممالک کے عوام شریک ہوں گے اور یوں یہ فلسطینیوں کے ساتھ ہمدری کا اب تک کا سب سے بڑا عوامی اجتماع ہو گا۔
انہوں نے عالم اسلام اورعالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اس عوامی ملین مارچ میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیں کیونکہ اس کا مقصد ایک مظلوم قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔