بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ اور فلسطینی اتھارٹی نے پیر کے روز ایک اپیل میں 35 کروڑ ڈالر جمع کرنے کا مطالبہ کیا ہے تا کہ آئندہ سال فلسطینیوں کو امدادی سامان فراہم کیا جا سکے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سال 2019 کے لیے 203 منصوبوں کا تعین کیا گیا ہے جن پر 88 مختلف جماعتیں عمل درآمد کریں گی۔ ان میں اقوام متحدہ کی ایجنسیاں اور غیر سرکاری تنظیمیں شامل ہیں۔
غزہ پٹی، مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ کار جیمی مک گولڈریک کے مطابق امدادی منصوبے میں اولین ترجیح اُن 14 لاکھ فلسطینیوں کو دی گئی ہے جن میں اکثریت غذا، طبی دیکھ بھال، پانی اور صحت عامہ کے وسائل کی ضرورت مند ہے۔
امریکا نے گزشتہ پورے برس فلسطینیوں کے لیے اپنی فنڈنگ کو کم کر دیا تھا۔ اس فنڈنگ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی اونروا کو دی جانے والی رقم بھی شامل ہے۔ یہ ایجنسی پچاس لاکھ پناہ گزینوں کے لیے خدمات پیش کرتی ہے۔
امریکا نے 2018 میں اونروا کے لیے 36.5 کروڑ ڈالر پیش کرنے کا ارادہ کیا تھا تاہم اس نے 6 کروڑ ڈالر کی پہلی قسط ادا کرنے کے بعد اگست میں یہ اعلان کر دیا کہ وہ مزید عطیات فراہم نہیں کرے گا۔
اس اقدام کو فلسطینی قیادت پر دباؤ کا ذریعہ قرار دیا جا رہا ہے تا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ امن مذاکرات میں شریک ہو جائے۔
سال 2019 کے منصوبے کے ضمن میں مجموعی رقم کا تقریبا 77% حصہ غزہ پٹی کو جائے گا کیوں کہ گنجان آباد ساحلی پٹی کو ’’افسوس ناک انسانی صورت حال ‘‘ کا سامنا ہے۔