قابض اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے جمعہ کی علی الصباح 48ءکے مقبوضہ فلسطین کے گاؤں طوبا الزنجریہ سے پانچ فلسطینیوں جبکہ القدس سے مقبوضہ بیت المقدس کے اسیران کے اہل خانہ کی کمیٹی کے سربراہ امجد ابو عصب کو گرفتار کر لیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں کی جانب سے ضلع الجلیل کے گاؤں طوبا الزنجریہ میں مسجد النور کو آتش زدگی کی نذر کرنے کے سانحےکے بعد سے اسرائیلی فورسز نے مسلسل چوتھے روز بھی گاؤں پر دھاوا بول کر پانچ افراد کو احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی پاداش میں حراست میں لے لیا ہے۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ اب تک گاؤں کی مسجد کو نذر آتش کرنے کے خلاف احتجاج کرنے والے 35 فلسطینی گرفتار کر کے اسرائیلی خفیہ ایجنسی کےعقوبت خانوں میں بھجوائے جا چکے ہیں جہاں ان کو پر تشدد تفتیشی مراحل سے گزارا جا رہا ہے۔
دوسری جانب مرکز اطلاعات وادی حلوہ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے القدس کی الصوانہ کالونی میں ایک کارروائی کرتے ہوئے بیت المقدس سے گرفتار کیے گئے افراد کے اہل خانہ کی کمیٹی کے سربراہ امجد ابو عصب کو حراست میں لے لیا ہے۔
مرکز نے بتایا کہ ابو عصب کو المسکوبیہ کے تحقیقاتی ہیڈکوارٹر لے جایا گیا ہے۔ اس سے قبل ان کے گھر کے دیگر افراد کو بھی زدوکوب کیا جا چکا ہے۔ اسرائیلی فورسز نے ان کے بھائی یعقوب کو چھ ماہ تک سفر پر پابندی کا نوٹس بھی جاری کر رکھا ہے