رپورٹ کے مطابق ایک صیہونی آباد کار نے نابلس شہر میں ہروا چیک پوسٹ کے قریب فائرنگ کرکے ایک سولہ سالہ فلسطینی لڑکی کو شہید کر دیا۔ صہیونی حکام نے دعوی کیا ہے کہ یہ فلسطینی لڑکی صیہونیوں پر پتھراؤکر رہی تھی۔
عینی شاہدین کے مطابق صہیونی آبادکاروں کا سرغنہ گرشن مسخا اپنی گاڑی سے اترا اور اس نے اسرائیلی فوجیوں کے سامنے کم سن فلسطینی بچی کو فائرنگ کا نشانہ بنایا۔ اسی طرح کا ایک اور واقعہ مغربی کنارے کے علاقے میں اس وقت پیش آیا جب ایک صیہونی نے ایک فلسطینی پر گولیاں چلا دیں جس سے وہ، موقع پر ہی شہید ہو گیا۔صیہونی حکومت نے دعوی کیا ہے کہ مذکورہ فلسطینی ٹیکسی ڈرائیور تھا اور اپنی گاڑی سے صیہونیوں کو کچلنے کا ارادہ رکھتا تھا۔
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں حالیہ چند روز کے دوران فلسطینیوں اور صیہونی آباد کاروں کے درمیان کشیدگی میں کافی اضافہ ہوا ہے۔
صیہونی حکومت نے رواں سال اگست کے مہینے میں مسجد الاقصی میں فلسطینیوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی تھی جس پر فلسطینیوں نے سخت ردعمل ظاہر کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ یکم نومبر سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انتفاضہ قدس کا سلسلہ جاری ہے جس کے دوران نوّے سے زیادہ فلسطینی شہید اور سیکڑوں دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔