مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک ادارے کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2018ء کے دوران اسرائیلی ریاستی دہشت گردی میں 343 فلسطینی شہید اور 5 ہزار کو حراست میں لیا گیا۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق القدس اسٹڈی سیٹرکی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2018ء کے دوران 33 ہزار صیہونی آباد کاروں نے قبلہ اوّل پر دھاؤے بولے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی پولیس، فوج اور انٹیلی جنس ادارے روز مرہ کی بنیاد پر فلسطینیوں کے کریک ڈاؤن میں مصروف رہے۔ گذشتہ برس فلسطینیوں کی گرفتاریوں میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔ انسانی حقوق کے اداروں کی طرف سے مذمت اور عالمی و علاقائی رد عمل کے باوجود فلسطینیوں کا قتل عام اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رہا۔
انسانی حقوق مرکز کے ڈائریکٹر عماد ابو عواد نے کہا کہاسرائیلی جیلوں دوران حراست تشدد کے نتیجے میں گذشتہ برس پانچ فلسطینی شہید کیے گئے۔ یہ اعدادو شمار بھی گذشتہ برسوں کی نسبت غیرمعمولی اور غیر مسبوق ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ گذشتہ برس قبلہ اول پر صیہونیوں کے دھاوؤں میں بھی غیرمعمولی اضافہ دیکھا گیا۔
گذشتہ برس اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 343 فلسطینی شہید ہوئے۔ ان میں 72 فلسطینی بچے اور 7خواتین شامل ہیں۔ 2018ء کے دوران شہید کئے گئے فلسطینیوں میں سے 25 کے جسد خاکی ابھی تک اسرائیلی فوج کی تحویل میں ہیں۔
گذشتہ برس اسرائیلی فوج کے کریک ڈاؤن میں 5011 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ ان میں 358 بچے، 128خواتین اور فلسطینی ارکان پالیمنٹ شامل ہیں۔ یکم جنوری 2018 سے 31 دسمبر تک 33ہزار 69 صیہونیوں نے قبلہ اوّل کی بے حرمتی کی۔