اسرائیل کی جیلوں میں پانچ ہزار سے زائد فلسطینی اسیران میں سے چودہ کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں، تاہم یہ خطرناک مرض بھی اسرائیلی حکام کی سفاکیت میں کمی لانے میں ناکام رہا ہے۔ کینسر کے ان مریض اسیران کو رہائی دینے کے بجائے صہیونی جیل انتظامیہ ان کے علاج سے مسلسل غفلت برت رہی ہے۔
اسرائیلی لاپرواہی کی وجہ سے ان فلسطینیوں کا مرض خطرناک ہوتا جا رہا ہے۔ امور اسیران کے فلسطینی مرکز کی جانب سے اتوار کے روز جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی انتظامیہ ان اسیران کے علاج سے مجرمانہ غفلت برت رہی ہے اور ان سب کو بغیر علاج اور ادویات کے مرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے۔
اس قاتل مرض میں مبتلا مریضوں کے ساتھ کسی طرح کی نرمی برتنے کے بجائے ان کی مشکلات میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ ان سب مریضوں کی صحت ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید خراب ہوتی جارہی ہے تاہم صہیونی حکام کو اس کی کوئی فکر نہیں۔
امور اسیران مرکز نے دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی اداروں بالخصوص عالمی ادارہ صحت اور تنظیم ’’بغیر سرحد ڈاکٹرز‘‘ سے ان اسیران کی رہائی کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین