فلسطین کی نسواں امور کی وزیر جمیلہ الشنطی نے اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے ’’ھشارون‘‘ جیل میں خواتین کی بیرک میں کیمرے نصب کرنے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حالیہ اقدام کا مقصد خواتین قیدیوں کی توہین کرکے انہیں طیش دلانا ہے۔
عورتوں کے حقوق کی فلسطینی خاتون وزیر کا کہنا ہے کہ خواتین قیدیوں کی نگرانی کے نام پر کیمروں کی تنصیب انسانی حقوق کی صریح پامالی ہےتاہم اسرائیل نے انسانی حقوق کی تمام عالمی تنظیموں کی مخالفت کے باوجود جیل میں کیمرے نصب کردیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے اس اقدام سے صرف یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ اسرائیلی ہمیشہ سے ہر طرح کے اخلاقی تقاضوں کو بالائے طاق رکھنےمیں پیش پیش رہا ہے۔ خاتون وزیر نے کہا کہ اسرائیل نے تبادلہ اسیران معاہدے کے بعد نیم پاگل ہو کر حالیہ اقدام اٹھایا ہے۔
الشنطی نے اسرائیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسے یاد رکھنا چاہیے کہ جو کچھ وہ ہمارے اسیران اور اسیرات کے خلاف کرتا ہے اس سے اسی کےخلاف مزاحمت میں اضافہ ہوتا جاتا ہے۔