(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) پہلےمرحلے میں قید خواتین اور بچوں کی رہائی کا تبادلہ شامل ہے، 4 روزہ جنگ بندی میں 50 اسرائیلی خواتین بچوں کی مرحلہ وار رہائی ہو گی۔
قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کے بعد بطور ثالث اپنے بیان میں معاہدے پر عمل درآمد کے طریقہ کار کی وضاحت کی ہے۔
ترجمان ماجد الانصاری نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کےساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی معاہدہ انسانی بنیادوں پر ہوا، معاہدے کے تحت امدادی سامان غزہ لے جانے کی اجازت ہو گی، امدادی سامان میں ایندھن اور طبی امداد کی ترسیل بھی شامل ہے۔ ترجمان قطری وزارت خارجہ کے مطابق پہلےمرحلے میں قید خواتین اور بچوں کی رہائی کا تبادلہ شامل ہے، 4 روزہ جنگ بندی میں 50 اسرائیلی خواتین بچوں کی مرحلہ وار رہائی ہو گی۔
ماجد الانصاری کا کہنا ہے کہ حماس مزید اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا عہد کرے تو جنگ بندی میں توسیع ہو سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قیدیوں کا تبادلہ ہلال احمر، اسرائیل، قطر اور حماس کی معاونت سے عمل میں آئے گا۔
دوسری جانب اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے کے بعد اسرائیل غزہ میں اپنی کارروائیاں دوبارہ سے شروع کرے گا۔ یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ اور دیگر قابض علاقوں پر جاری اسرائیلی بمباری میں اب تک 14 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 25 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل نے اسپتالوں اور اقوام متحدہ کے پناہ گزین کیمپوں کے ساتھ ساتھ اسکولوں پر بمباری کر کے غزہ کو قبرستان میں بدل دیا ہے۔