فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کی جماعت الفتح کے بعض رہ نما خفیہ طریقےسے اسرائیل کے ساتھ دوستی کا ہاتھ بڑھانے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں جس پر فلسطینی شہریوں میں ان سیاسی شخصیات کےخلاف سخت غم وغصے کا اظہار کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حال ہی میں مغربی کنارے کے شمال میں یہودی کالونی”آرئیل” میں بعض فلسطینی قائدین اور مقامی یہودی سرکردہ شخصیات ایک مشترکہ اجلاس میں شرکت کی۔
اس خفیہ میٹنگ میں درز قبیلے کےایک گلو کار کا مقامی اخبارات میں اشتہار شائع کرنے پر بات کی گئی ۔ اس موقع پر موجود فلسطینی رہنماؤں نے صہیونیوں کی اس تجویز کو قبول کرلیا کہ رام اللہ میں سال نو کی تقریبات کے دوران یہودی درز قبیلے کا ایک گلو کار جس کا نام شریف بتایا جاتا ہے رام اللہ میں محفل موسیقی میں اپنے فن کا مظاہرہ کرے گا۔
یہ بات منظرعام پر آنے کے بعد رام اللہ سے تعلق رکھنے والے صحافیوں،دانشوروں اور سماجی شعبے سے وابستہ سیکڑوں شخصیات نے فلسطینی قائدین کی اسرائیلیوں کے ساتھ تعلقات بڑھانے اور یہودیوں سے دوستی کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ اس سلسلے میں فلسطینی سماجی کارکنوں نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹس پر اسرائیل سے تعلقات بڑھانےکے خلاف مہم شروع کی ہے۔ جس میں بڑی تعداد میں شہری بڑھ چڑھ کر مذمت کر رہے ہیں۔
دوسری جانب فلسطینیوں کے مطالبات میں شدت کے بعد نئے عیسوی سال کے آغاز میں منعقد کی جانے والی محفل موسیقی ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
خیال رہے کہ رام اللہ میں یہ محفل موسیقی منعقد کرنے والی تنظیم اسرائیلی فوجیوں کی حمایت میں مختلف نوعیت کی ثقافتی تقریبات منعقد کرتی رہتی ہے۔