مصرمیں ایک بڑے صدارتی امیدوار ڈاکٹر عبدالمنعم ابو الفتوح نے کہا ہے کہ وہ فلسطین میں اسرائیل کے ناجائز قبضےکو تسلیم نہیں کرتے۔ فلسطینی اسیران کے ساتھ روا رکھے جانے والے شرمناک سلوک کی مذمت کرتے ہوئے ابو الفتوح کا کہنا ہے کہ اسرائیل عالم عرب کے دل میں کانٹے کی طرح کھٹکتا ہے۔
فلسطین کے مطابق مصر کے ممتاز سیاست دان اور سکردہ صدارتی امیدوار ڈاکٹر ابوالفتوح نے ان خیالات کا اظہار قاہرہ میں اپنی انتخابی مہم کے دوران ایک صحافی کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے بارے میں میرے موقف کو میڈیا میں غلط طورپر پیش کیا جا رہا ہے۔ میں نے اسرائیل کو کبھی ایک جائز ریاست تسلیم کرنے کی بات نہیں۔ وہ صدارتی انتخابات میں حصہ اس لیے نہیں لے رہے کہ وہ اسرائیل کوتسلیم کرلیں۔ اسرائیل کے بارے میں میرا آج بھی وہی موقف ہے جو آج سے چالیس سال قبل تھی۔ میں فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی یہودی بستیوں کی تعمیرکا ہمیشہ ناقد رہا ہوں۔ میں صہیونیوں کی فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستی کو نہیں مانتا۔
ڈاکٹر عبدالمنعم ابو الفتوح کا کہنا تھا کہ اسرائیل عرب ممالک کے درمیان ایک ایسی کانٹے دار جھاڑی ہے جس کےکانٹے عرب ممالک کی پیٹھ میں اترے ہوئے ہیں، یوں صہیونی ریاست خطے کی سلامتی اور کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
سابق صدرحسنی مبارک کے دور میں اسرائیل کے ساتھ طے پائے امن معاہدے "کیمپ ڈیوڈ” کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ "کیمپ ڈیوڈ معاہدہ صرف اسی صورت میں ہمارے لیے قابل عمل ہے کہ اسرائیل بھی اس پرعمل درآمد کرے۔ ہم اس معاہدے پرعمل درآمد کرتے ہوئے قومی مفادات کو ترجیح دیں گے۔ معاہدے کی وہ تمام شقیں باطل تصور کی جائیں گی جو قومی مفادات سے متصادم ہوں گی۔ مسئلہ فلسطین کی مصرکے لیے اہمیت کے بارے میں صدارتی امیدوار ڈاکٹر عبدالمنعم کا کہناتھا کہ فلسطین کا مسئلہ مصرکے لیے قومی سلامتی کا مسئلہ ہے اسے کسی صورت میں نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین