اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیل کو یہودیوں کا قومی وطن قرار دلوانے کی خاطر بنیادی قانون سازی کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
اتوار کے روز جکومت کے ہفتہ وار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ ایسے خصوصی اقدامات اٹھانے کا ارادہ رکھتے ہیں کہ جو اس بنیادی قانون کی منظوری کی راہ ہموار کریں جس سے اسرائیل کو یہودیوں کا قومی وطن ثابت کرنے میں آسانی ہو۔ انہوں نے واضح کیا کہ مجوزہ قانون میں یہودی عوام اور ریاست کے قومی حقوق کا دو ٹوک انداز میں تعین کیا جائے گا۔ ایسا کرتے وقت اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ تمام شہریوں کو پہلے سے حاصل حقوق پر کوئی حرف نہ آئے۔
نتین یاہو نے اس یقین کا اظہار کیا کہ نئے قانون میں یہودیوں کی وطن واپسی کے حق کو بنیادی قانون کا جزو لاینفک بنایا جائے گا۔ نیز مملکت کی قومی نشانیوں مثلا پرچم، زبان اور قومی ترانے کا بھی تعین کیا جائے گا۔
اتحادی حکومت میں شامل رکن کنیسٹ یاریو لیوین نے نیتن یاہو کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔ لیوین نے اسے ‘تاریخی’ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ریاست اسرائیل کو صہیونیت کی راہ پر لوٹانے میں مدد ملے گی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین