قابض اسرائیلی حکام نے فلسطینی مجلس قانون ساز کے رکن ڈاکٹر حسن خریشہ کو بیرون ملک سفر سےروک دیا۔ وہ دو ماہ کے عرصے میں فلسطین کے دوسرے رکن اسمبلی ہیں جنہیں بیرون ملک سفر سے روکا گیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق رکن اسمبلی بدھ کو الکرامہ گذرگاہ سے اردن جانا چاہتے تھے تاہم بارڈر حکام نے انہیں روک لیا۔ ان کے کاغذات کی جانچ پڑتال کے بعد انہیں آنے جانے سے روک دیا گیا۔
ڈاکٹر حسن خریشہ نے بیرون ملک سفر پر پابندی کے بارے میں ایک عرب خبررساں ایجنسی "قدس پریس” سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ بدھ کے روز اردن جانا چاہتے تھے۔ جب اردن اور مقبوضہ فلسطین کے درمیان سرحدی گذرگاہ الکرامہ پہنچے تو اسرائیلی فوج نے انہیں آگے جانے سے روک دیا۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر خریشہ نے کہا کہ انہیں پانچ گھنٹے تک الکرامہ چیک پوسٹ پر حبس بے جا میں رکھا گیا اور بیرون ملک سفر پر پابندی کے باربار کے استفسار کے باوجود انہیں نہیں بتایا گیا کہ آیا یہ پابندی کیوں کر لگائی گئی ہے۔
حسن خریشہ نے اسرائیلی مظالم پر فلسطینی اتھارٹی کی خاموش تماشائی پر مبنی پالیسی کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ رام اللہ اتھارٹی اراکین اسمبلی کو تحفظ دلانے اور ان کے حقوق کی فراہمی میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین