مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کے اسرائیلی قبضے میں چلے گئے علاقوں میںفلسطینیوں کی نمائندہ جماعت اسلامی تحریک کے سربراہ اور بزرگ فلسطینی
حریت پسند رہ نماء شیخ رائد صلاح نے کہا ہے کہ عالم عرب میں جاری تبدیلیاں اسرائیل کے زوال کا پیش خیمہ ثابت ہوں گی اور صہیونی ناسور عالم اسلام کے قلب سے جلد ختم ہوجائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست مسجد اقصیٰ کو اسی طرح تقسیم کرنے کی سازش کر رہی ہے جس طرح مغربی کنارے میں مسلمانوں کے مذہبی مقام حرم ابراہیمی کو یہودیوں اور مسلمانوں میں تقسیم کیا گیا ہے، لیکن ہم صہیوی ریاست کی اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
شیخ رائد صلاح نے ان خیالات کا اظہار مرکزاطلاعات فلسطین سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کو حرم ابراہیمی کے طرز پرتقسیم کرنے کی سازش بہت پہلے تیار کی تھی جس کے لیے قابض یہودی اور ان کی حامی صہیونی قوتیں دن رات اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں فلسطینی رہ نما کا کہنا تھا کہ اسرائیل بیک جنبش قلم مسجد اقصیٰ کو تقسیم کرنے کی سازش نہیں کر سکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ اس سلسلے میں مرحلہ وار سازشیں اور منصوبے تیار کر رہا ہے۔ یہودی انتہا پسند گوروپوں کو ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے لیے خاکے ڈیزائن کرنے کی کھلی چھٹی دی گئی ہے۔ یہ تمام تر سازشیں قبلہ اول کو شہید کرنے یا اسے فلسطینیوں اور مسلمانوں کے درمیان تقسیم کرنے کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست کی قبلہ اول کو تقسیم کرنے سازشیں کامیاب نہیں ہوں گی کیونکہ فلسطینی اور عالم اسلام اب بیدار ہو رہے ہیں۔
مصر ما بعد انقلاب
مرکزاطلاعات فلسطین کی جانب سے مصر میں آئے انقلاب اور اس کے نتیجے میں اخوان المسلمون کے صدر کی کامیابی کے مسئلہ فلسطین پر اثرات کے بارے میں سوال پر شیخ رائد صلاح نے کہا کہ مصر میں انقلاب اور ڈاکٹر محمد مرسی کی کامیابی عالم اسلام اور فلسطینیوں کی کامیابی ہے۔ ڈاکٹر محمد مرسی حق اور سچ کی علامت ہیں۔ وہ ان سے یہی توقع رکھتے ہیں کہ وہ مصر میں ما بعد انقلاب فلسطینیوں کے حقوق کے لیے سنجیدہ کوششیں کریں گے۔
ہماری خواہش ہے کہ فلسطینیوں کے حقوق کی مسماری کا صہیونی جنون ختم کرنے کے لیے مصر کی نئی حکومت درست سمت میں فیصلے کرے۔ بیت المقدس کو یہودیت سے بچائے، قبلہ اول کی تقسیم کی سازشوں کو روکے ، مغربی کنارے میں یہودی آباد کاری پر پابندی اور غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے مصر کی حکومت فوری اقدامات کرے۔
فلسطینیوں کے درمیان مفاہمت کے قیام پر زور
مقبوضہ فلسطین کی اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ رائد صلاح نے فلسطین کی سیاسی جماعتوں بالخصوص حماس اور الفتح کے درمیان دیر پا مفاہمت کے قیام پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے حل اور قوم کے سلب شدہ حقوق کی بحالی کے لیے تمام فلسطینی دھڑوں کا ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام طویل عرصے سے قومی مفاہمت کو ترس رہے ہیں۔ ہم سب مفاہمت کے بھوکے ہیں۔ قوم کی نمائندہ جماعتوں کو جلد از جلد مفاہمت کرلینی چاہیے۔ مفاہمت ہی کے بارے میں ایک دوسرے سوال پر شیخ رائد صلاح کا کہنا تھا کہ قابض یہودی اور صہیونی حکومت فلسطینیوں کے درمیان پائے جانے والے اختلافات سے فائدہ اٹھا کر اپنے مذموم عزائم کو آگے بڑھا رہے ہیں، جب تک فلسطینی قوم کے تمام نمائندہ دھارے ایک نہیں ہوجاتے اس وقت تک مسجد اقصیٰ اور فلسطین کی آزادی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین