مغربی کنارے میں حکومت پر قابض تحریک فتح کے معروف رہنما اور جماعت کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن عزام الاحمد اپنے قائدین کی غدارانہ پالیسیوں اور کرپشن کی تاب نہ لاتے ہوئے اپنی ہی جماعت کے خلاف پھٹ پڑے۔ عزام الاحمد کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات بے سود ہیں،اسرائیل کے ساتھ سکیورٹی تعاون اور ملک میں کرپشن کی بنا پر فلسطینی اتھارٹی اپنا جواز کھو بیٹھی ہے۔
تحریک فتح سے تعلق رکھنے والے فلسطینی رہنما عزام الاحمد کا کہنا ہے کہ اپنے امن عمل میں ناکام ہونے والی فلسطینی اتھارٹی قوم کے وسائل پرقبضہ کیے بیٹھی ہے، قومی مفادات کے خلاف پالیسی اپنانے والے حکمرانوں کو جہنم واصل ہو جانا چاہیے۔
عزام الاحمد نے فلسطینی روزنامے ’’القدس العربی‘‘ سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کا وجود صرف خیالی ہے، عملی طور پراتھارٹی اپنا وجود کھو چکی ہے۔ اتھارٹی کا وجود صرف اسرائیلی احکامات پر عمل کرنےکے لیے باقی رہ گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا ’’اگر اتھارٹی نے اسرائیلی احکامات کی ہی پیروی کرنی ہے تو اسے جہنم میں چلے جانا چاہیے‘‘
اپنی ہی جماعت کی قیادت سے منحرف عزام الاحمد نے اتھارٹی کے خاتمے اور ناکامی کی کئی وجوہات بیان کیں جن میں اس کے امن عمل کی ناکامی ہے۔انہوں نے کہا کہ اتھارٹی کو سب سے پہلے مذاکرات برائے مذاکرات کا عمل ختم کرنا ہو گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اتھارٹی کا زوال شروع ہو گیا ہے اور یہ عمل مزید تیز ہوتا جائے گا۔