(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اگر اسرائیل اقوام متحدہ کے مطالبات پر عمل نہیں کرتا تو مجبورااقوام متحدہ امداد کی تقسیم کو معطل کر دے گا۔
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹفن ڈوجارک نے روزانہ کی پریس بریفنگ میں غزہ میں انسانی امداد کی تقسیم میں رکاوٹیں کے باعث ادارے کی سرگرمیوں کو معطل کرنے کی خبروں کو بے بنیاد قرا ردیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے امدادی کارروائیوں میں رکاوٹیں بدستور جاری ہیں لیکن اس کے باوجود غزہ کی پٹی سے دستبرداری اختیار نہیں کی ہے اور بڑے خطرات کے باوجود امداد کی تقسیم کی کوشش کر رہا ہے۔
ڈوجارک نے کہا کہ اسرائیل سے ان کی درخواست کردہ بہتری کے حوالے سے ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ گردش کرنے والی خبروں کے جواب میں کہ اگر اسرائیل اس کے مطالبات پر عمل نہیں کرتا تو اقوام متحدہ امداد کی تقسیم معطل کر دے گا لیکن "ہم غزہ سے دستبردار نہیں ہو رہے ہیں”۔
امریکی فلوٹنگ ڈاک سے امداد کی تقسیم کے حوالے سےانہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اب بھی سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے اور ضروری شرائط پوری نہ ہونے کی وجہ سے وہاں سے امداد تقسیم نہیں کی گئی۔
انہوں نے واضح کیا کہ اقوام متحدہ وقت کے ساتھ ساتھ تنگ ماحول میں امداد کی تقسیم کی کوشش کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطالبات بنیادی طور پر بہت سادہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ اسرائیلی فوج کے تحفظ میں کام نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے امداد کی تقسیم کے مختلف طریقے آزمائے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "کامیابی کا واحد راستہ جنگ بندی ہے”۔ انہوں نے انسانی امداد کی آمد میں رکاوٹ نہ ڈالنے اور تمام قیدیوں کو رہا کرنے کی ضرورت پر زور دیا‘‘۔