(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی وحشیانہ بمباری میں شہید ہونے والوں میں 5 ہزار 600 سے زائد بچے اور 3 ہزار 550 خواتین شامل ہیں جبکہ 5 ہزار سے زائد لاپتہ ہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد فوج کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر بلا تفریق وحشیانہ بمباری کا سلسلہ آج 45 ویں روز بھی جاری ہے جس اب تک کی اطلاعات کے مطابق 5 ہزار 6 سو سے زائد بچے 3ہزار 5سو 50 خواتین، 2سو 1 ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس،سول ڈیفنس کے 22 اہلکار اور 60 صحافیوں سمیت 13,300 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ 5,600 تاحال لاپتہ ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی پناہ گزین گریپ جینس کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت، بین الاقوامی جنگی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے ، اسرائیلی افواج نے بلاتفریق حملوں میں سویلین رہائشی علاقوں، پناہ گزین کیمپوں، اسکولوں، اسپتالوں اور عبادتگاہوں کو بھی اپنی درندگی کا نشانہ بنارہی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ میڈیا آفس کاکہنا ہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد13 ہزار 300 ہوگئی ہے جبکہ صیہونی حملوں سے زخمیوں کی تعداد 31 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور 15 لاکھ شہری بے گھر اور نقل مکانی پر مجبور ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے غزہ کے انڈونیشین اسپتال پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ڈاکٹروں سمیت 12فلسطینی شہید ہوگئے۔ اسرائیل کا غزہ کے انڈونیشین اسپتال پر حملہ، ڈاکٹروں سمیت 12فلسطینی شہید اس کے علاوہ اسپتال سے نکلنےکی کوشش کرنے والوں پر بھی فائرنگ کی گئی، اسرائیلی فوج نے اسپتال کا گھیراؤ شروع کردیا، اسپتال کے اندر دھویں اور بارود سے لوگوں کا دم گھٹنے لگا۔ اس سے قبل شمالی غزہ میں ہی اسرائیلی فوج الشفا اسپتال تباہ کرچکی ہے، شدید زخمی 250 افراد کو اسپتال سے نکالا نہیں جاسکا تھا۔