(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) تین روز سے جاری صہیونی دہشتگردی میں غزہ کے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جس میں اب تک 6 بچوں ، 3 خواتین اور بزرگ شہریوں سمیت 25 شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کی رپورٹ کےمطابق غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد سیکیورٹی فوج نے گذشتہ تین روز سے محصور شہر کو اپنی ننگی جارحیت کا نشانہ بنایا ہوا ہے ۔
صہیونی فوج نے آج غزہ میں حمد ٹاؤن میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ پر بمباری کی، گزشتہ منگل سے غزہ کی پٹی پر صیہونی جارحیت کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 25 شہید اور 100 زخمی ہو گئی، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی۔
جمعرات دوپہر سے پہلے جاری کردہ اعدادوشمار میں اشارہ کیا کہ شہداء میں 6 بچے، 3 خواتین اور 2 بوڑھے شامل ہیں۔شہداء کی تعداد میں سب سے زیادہ تعداد غزہ گورنری سے ہے جس میں 13 شہید ہوئے، جبکہ خان یونس گورنری سے 6 رفح گورنری سے 5 اور شمالی غزہ گورنریٹ سے ایک شہید ہوا ہے۔
وزارت صحت نے کہا کہ زخمیوں میں 24 بچے، 13 خواتین اور 3 بزرگ شہری شامل ہیں اور ان میں سے 3 کی حالت سنگین اور 27 کی حالت درمیانی ہے۔زخمیوں کی تعداد میں سب سے زیادہ حصہ شمالی غزہ کی گورنری سے تعلق رکھتا ہے جہاں 26 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ کی گورنری 23، رفح 21، خان یونس 4 اور مرکزی گورنری دو زخمی ہوئے ہیں۔
تازہ ترین اور خونریز ترین کارروائیوں میں 3 فلسطینی شہید اور 7 دیگر زخمی ہوئے، جمعرات کی صبح جب قابض طیاروں نے خان یونس کے مغرب میں حمد ٹاؤن میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ کو نشانہ بنایا۔بعد میں معلوم ہوا کہ صہیونی حملے نے القدس بریگیڈز میں میزائل یونٹ کے کمانڈر شہید علی حسن غالی کو نشانہ بنایا۔
غزہ کی پٹی میں تازہ کشیدگی گذشتہ منگل کو اس وقت شروع ہوئی جب قابض فوج نے غزہ میں اسلامی جہاد کے متعدد کمانڈروں کو نشانہ بنایا جس میں القدس بریگیڈ کے تین سینیر کمانڈر شہید اور بیس زخمی ہوگئے۔