(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے سربراہ کے خط کے مطابق صیہونی آبادکاروں کے فلسطینیوں پر حملے اور پولیس کی سرپرستی یہود شمنی اور انتقام کا باعث بن رہا ہے، اسرائیل کےلئے ان اقدامات کو روکنا ناگزیر ہے۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست کے معروف اخبار ہارٹیز کے مابق اسرائیل کی داخلی سیکیورٹی کی خفیہ ایجنسی شاباک کے سربراہ رونن بار نے مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی صیہونی آبادکاروں کے فلسطینیوں کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم کے پیش نظر صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کو ایک خط لکھا ہے جس میں انھوں نے وزیراعظم نیتن یا ہو کو متنبہ کیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف "صیہونی دہشت گردی” اسرائیل کے وجود کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ پولیس کی سرپرستی میں صیہونی آبادکاروں کی جانب سے فلسطینیوں کی املاک کو جلانا ان پر حملے کرنا اور باغوں کھیتوں کو نقصان پہچانا یہ عمل رکھنا چاہئے جو فلسطینیوں میں انتقام اور نفرت کا باعث بن رہا ہے۔
انھوں نے اپنے خط میں دیگر کئی عوامل کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ بعض اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے فلسطینیوں پر حملوں میں ملوث آباد کاروں کو انعام دینا ان کی تعریف کرنا یہ اندرونی بحران کو ہوا دینے کا باعث بن رہا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ” ہل بوائز کا رجحان ” فلسطینیوں کے خلاف پرتشدد سرگرمیوں میں ملوث آبادکاروں کی غیر قانونی سرگرمیوں کو قانونی حیثیت دینا اور ان کی تعریف کرنا عالمی سطح پر اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کو غیر قانونی بنانے کے تاثر کو تقویت دے رہا ہے۔”