(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) تین ماہ سے جاری اسرائیلی دہشتگری میں اب تک 90 فیصد سے زائد عمارات تباہ ہوچکی ہیں جس کے نیتجےمیں 20 لاکھ سے زائد فلسطینی کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کےمحصور شہر غزہ پر وحشیانہ بمباری آج 107 روز ہونے کے باوجود جاری ہے، اسرائیلی فوج غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے درجنوں ہوائی حملے، توپ خانے کی گولہ باری اور فائر بیلٹ سے شہریوں کا خونی قتل عام کررہی ہے
غزہ میں وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے گذشتہ چوبیس گھنٹوں کےدوران غزہ میں 15 مختلف مقامات پر فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جس میں خواتین اور بچوں سمیت 178 فلسطینی شہید اور 293 زخمی ہوئے، خان یونس کے مرکز میں غاصب فوج کے اسنائپرز نے دو فلسطینیوں کو شہید کیا۔ الجزیرہ کے مطابق، جبالیہ کے مشرق میں اسرائیلی توپ خانے کی گولہ باری میں پانچ شہری مارے گئے، شہید بمباری اور فائرنگ کے باعث ایمبولینس زخمیوں تک پہنچنے میں ناکام رہی۔
غزہ شہر کے شمال مغرب میں کراما کے علاقے میں قابض فوج کی جانب سے شہریوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں ایک شہید اور متعدد زخمی کمال عدوان اسپتال پہنچایا گیاجبکہ متعدد متاثرین اب بھی ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر ہیں اور ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک نہیں پہنچ سکتاہے۔