(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فوج کے چیف آف اسٹاف نے بغاوت کرنے والے ریزرو فوجی یونٹوں کے سپاہیوں کو ڈیوٹی پر وپس آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اختلاف کا حق ہے تاہم فوج اور ملک کو نقصان نہیں پہنچایا جانا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی پارلیمنٹ [کنیسٹ ] کی جانب سے متنازع عدالتی اصلاحات کے پروگرام کے تحت”معقولیت کی شق” کی منظوری کے بعد اسرائیلی شہریوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں ۔
مظاہرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ریزرو فوجیوں جہنوں نے پہلے ہی اپنی خدمات اسرائیل کے لئیے دینے سے انکار کردیا تھا انھوں نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا ہے اور ریاست کی پالیسی سے مکمل اختلاف کرتےہوئے بائیکاٹ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
ان مظاہروں کے جلو میں کل منگل کو اسرائیلی چیف آف اسٹاف ہرزی ہلیوی نے ریزرو فوجی یونٹوں کے سپاہیوں پر زور دیا کہ وہ فوجی ڈیوٹی پر وپس آئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج اور ملک کو نقصان نہیں پہنچایا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ "تنازعات اور بحران کے ادوار کا تقاضا ہے کہ ہم مشترکہ طور پر کام کریں اور متحد رہیں۔ ریاست کے دفاع کا کام ہمارے پختہ عزم کی نمائندگی کرتا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ "دفاعی فوج کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لیے تیارہے، کیونکہ یہ وہ معاملہ ہے جسے ہمیں ریاست کے وجود کو یقینی بنانے کے لیے پورا کرنا چاہیے۔
” انہوں نے کہا کہ "ہمیں اپنے پیارے ریزرو سپاہیوں کو اکٹھا کرنے کے لیے کام کرنا ہے جن کا ریاست کی سلامتی میں اہم کردار ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ "آئی ڈی ایف کو ان لوگوں کی بھی ضرورت ہے جنہوں نے تعمیل نہ کرنے کا مشکل فیصلہ کیا۔ صرف مل کر ہم گھر کی حفاظت کریں گے۔ ہم تربیت کریں گے، ہم تیاری کریں گے، ہم مل کر چیزیں بنائیں گے۔ ہم چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کا انتخاب کریں گے۔ اس پیچیدہ دور میں ہم پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے‘‘۔