(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غیر قانونی صہیونی ریاست کو فلسطینی عوام کے خلاف اپنی پالیسیوں کو روکنا ہوگا، جن میں سرفہرست زمینوں کی چوری اور بستیوں کی تعمیر شامل ہے۔
فالو اپ کمیٹی برائے قومی اور اسلامی فورسزنے گذشتہ روز جاری اپنے بیان میں اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) کی جانب سے شمالی مغربی کنارے میں شمرون صہیونی بستی میں آباد کاروں کی واپسی کے فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی بستیوں کی تعمیر کو جاری رکھنے کا اعلان فلسطینی عوام کے خلاف اعلان جنگ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی ریاست کی پارلیمنٹ کی جانب سے یہ اعلان ان تمام دعوؤ ں کی تردید کرتا ہے جو عقبہ اور شرم الشیخ کی سکیورٹی کانفرنسوں میں کیے گئے، صہیونی ریاست کے ان فیصلوں سے یہ ایک بار پھر یہ ثابت کرتا ہے کہ صہیونی ریسات میں نسل پرستانہ فاشسٹ اور انتہائی دائیں بازو کی حکومت نہیں چلے گی۔
بیان میں زور دے کر کہا گیا ہے کہ فلسطینی عوام کے خلاف اپنی پالیسیوں کو روکنا ہوگا، جن میں سرفہرست زمینوں کی چوری اور بستیوں کی تعمیر ہے۔
کمیٹی نے اتھارٹی کی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ فاشسٹ قابض حکومت کے ساتھ تمام معاہدے سے چھٹکارا حاصل کرے۔ اس کے ساتھ کسی بھی ملاقات کی شرط لگانا بند کرے اور کسی امریکی دباؤ کے سامنے نہ آئیں۔
اس نے فلسطینی اتھارٹی کی قیادت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ قومی اتحاد کی طرف بڑھےاور ایک متفقہ جدوجہد کے پروگرام کے ذریعے قابض ریاست کا مقابلہ کرے۔ ہماری سرزمین سے قابض ریاست کے نکلنے تک اس کھلی فاشسٹ جنگ کا مقابلہ کرنے کے لیے فلسطینی قوم کی صفوں میں اتحاد پیدا کرے۔