(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) صیہونی فوج نے کہا ہے کہ کمال عدوان، انڈونیشیا اور العودہ اسپتالوں کو مریضوں اور طبی عملے سے خالی کرایا جائے بصورت دیگر ان کا بھی الشفاء ہسپتال جیسا حشر ہوگا اور اس میں موجود عملے اور مریضوں کو گرفتار اور شہید کردیا جائے گا اور سپتال کو تباہ کردیا جائے گا۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہوں اور ہزاروں زخمیوں کے علاج کے مقامات کو فوری طورپر بند کرنے دی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر 24 گھنٹوں میں اسپتالوں کو خالی نہیں کیا گیا تو زخمیوں مریضوں اور عملے کے اراکین کو شہید کردیا جائے گا۔
فلسطینی میڈیا ذرائع کے مطابق غزہ میں موجود رہ جانے والے چار اسپتالوں میں سے ایک کمال عدوان اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابو صفیہ نے کہا کہ ہمیں باضابطہ طور پر غاصب صیہونی ریاست کی فوج کی جانب سے دھمکی دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگر اسپتال کو 24 گھنٹے کے اندر تمام مریضوں اور زخمیوں اور تمام طبی عملے سے خالی نا کیا گیا تو تنائج سنگین ہوں گے۔
انھوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے مجھے براہ راست دھمکی دی کہ کل تمام مریضوں اور تمام طبی عملے کو اسپتال کی عمارت سے ہٹا دیا جائے، ورنہ ہم اپنے آپ کو خطرے میں ڈال دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ "یہ ایک واضح خطرہ ہے کیونکہ کمال عدوان ہسپتال، العودہ اسپتال اور انڈونیشیائی ہسپتال کو سروس سے باہر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ شمالی غزہ میں ہمارے لوگوں کو زبردستی بے گھر کرنے کا ایک نیا منصوبہ ہے اور اس مکروہ منصوبے کے لیے صحت کی سہولیات کو بند کیا جا رہا ہے۔
ابو صفیہ نے عالمی اور بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی کہ وہ صحت کے شعبے کے خلاف صہیونی جارحیت کو روکنے کے لیے اقدام کریں۔
انہوں نے زور دیا کہ ہم نے تمام متعلقہ بین الاقوامی حکام کو مطلع کیا کہ شمالی غزہ کی گورنری لوگوں سے بھری ہوئی ہے اور ہمیں انہیں صحت کی خدمات فراہم کرنے کا حق ہے۔
ابو صفیہ نے اپنے بیانات میں کہا کہ ہم ثابت قدم رہیں گے اور اپنے لوگوں کی خدمت کریں گے خواہ اس کا انجام کچھ بھی ہو۔